May 17, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/protect-the-arctic.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
+¬+¦+¬¦î¦ü  +à¦î+¦ +¿+º++ +å¦Æ +å+¦+ª¦î +¿¦î+¦¦Æ +¬+ê +é+¬+ä +¬+¦+»¦î+º¦ö +¼+º+ª¦Æ +ê+é+ê+¦¦ü +¬+º +à+å+++¦

ایک ہولناک جرم نے شام کی سرحد پر واقع جنوبی ترکیہ کی ریاست ’’اضنہ‘‘ کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہاں ایک شہری نے سیحان کے علاقے میں اپنے نشہ کرنے والے بیٹے کو گولی مار کر قتل کردیا۔ اس واقعہ سے ترکیہ میں بغیر لائسنس ہتھیاروں اور منشیات کے پھیلاؤ کی بحث بھی چھڑ گئی۔

تامر ایورین اور اس کے بیٹے حازم کے درمیان زبانی تکرار فائرنگ کے واقعے میں بدل گئی۔ باپ نے گھر کے باغ میں شکاری رائفل سے بیٹے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ سرکاری سول سوسائٹی کی تنظیموں نے حکام کے لیے اسلحے کے استعمال پر کنٹرول سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مقامی ترک میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ زبانی جھگڑے کی وجہ ترک شہری کا بیٹا تھا جو نشہ کا عادی تھا۔ باپ نے اسے نشہ آور اشیاء خریدنے کے لیے رقم دینے سے انکار کر دیا تو دونوں کے درمیان زبانی تکرار شروع ہوگئی تھی۔

سیکیورٹی حکام نے ترک باپ کو گرفتار کرلیا۔ ترکیہ میں منشیات کے بڑے پیمانے پر پھیل جانے کی رپورٹس پر بحث شروع ہوگئی۔ مغربی رپورٹس کے مطابق انقرہ نے کئی دارالحکومتوں کی جانب سے ترکیہ کو خطے میں منشیات کا مرکز قرار دینے کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔

قتل کے اس واقعہ کے بعد غیر سرکاری سول سوسائٹی کی تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ اسلحہ رکھنے پر مزید شرائط عائد کی جائیں اور بغیر لائسنس کے ہتھیاروں کو ہرگز برداشت نہ کیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *