May 2, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/protect-the-arctic.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
من رفح (أرشيفية- رويترز)

امریکی محکمہ خارجہ کی علاقائی ترجمان الزبتھ سٹکنی نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں “بڑی” فوجی کارروائی شروع کرنا ایک “سنگین اور انتہائی خطرناک غلطی” ہو گی۔ ان کا یہ بیان ان اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ نیتن یاھو نے امریکہ کو ایران کے حملے پر اسرائیلی رد عمل کو کم کرنے کے بدلے رفح پر حملے کی اجازت دینے پر تیار کرلیا ہے۔

امریکی مؤقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سٹکنی نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ رفح میں بڑی فوجی کارروائیاں ایک سنگین غلطی اور عام شہریوں کی زندگیوں کے لیے بہت خطرناک ہوں گی۔ اس سے امریکہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ہم کسی بھی زمینی آپریشن کی اس وقت تک حمایت نہیں کرتے جب تک رفح میں شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی قابل اعتماد اور قابل عمل منصوبہ سامنے نہیں آتا۔

اس تناظر میں رائٹرز نے ایک امریکی اور ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام آج جمعرات کو ایک آن لائن میٹنگ کریں گے جس میں جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح کے حوالے سے اسرائیل کے منصوبوں پر بات چیت کی جائے گی۔ اس دوران واشنگٹن رفح پر حملے کی جگہ متبادل کی تلاش کر رہا ہے۔ یہ میٹنگ یکم اپریل کو ہونے والی اسی طرح کی میٹنگ کا فالو اپ ہے۔

امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ رفح میں بڑے پیمانے پر حملہ نہ کرے تاکہ غزہ میں فلسطینی شہریوں میں مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکے۔ فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل نے 194 دنوں میں 33970 کو شہید کردیا ہے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل تہران کی طرف سے ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کے استعمال سے کیے گئے بڑے پیمانے پر حملے کے جواب میں ایرانی اہداف پر حملہ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ایک اورامریکی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا واشنگٹن پہلے سے کشیدہ صورتحال کو ہوا دینے سے بچنے کے لیے اسرائیلیوں کو جوابی حملے کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان امریکی طرف سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اجلاس میں بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی بریٹ میک گرک اور دیگر بھی شریک ہوں گے۔ ایک اسرائیلی عہدیدار کے مطابق اسرائیل کے سٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی متوقع طور پر آن لائن مذاکرات میں اسرائیلی وفد کی سربراہی کریں گے۔ جن موضوعات پر توجہ دی جائے گی ان میں رفح میں آپریشنل منصوبہ بندی اور انسانی ہمدردی کا پہلو شامل ہوں گے۔ یاد رہے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *