May 2, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/protect-the-arctic.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے ’تسنیم‘ نے ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینیر کمانڈر کے حوالے سے جمعرات کو کہا ہے کہ ایران اسرائیلی دھمکیوں کے بعد “جوہری نظریے” پر نظرثانی کر سکتا ہے۔اس سے تہران کے جوہری پروگرام کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔ حالانکہ ایران ہمیشہ یہ دعویٰ کرتا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی نے نیوکلیئر سکیورٹی کے انچارج کمانڈر احمد حق طالب کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ “ہمارے جوہری نظریے اور پالیسیوں کے ساتھ ساتھ پہلے اعلان کردہ تحفظات کا جائزہ لینا کافی ممکن ہے”۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران کے جوہری پروگرام کے بارے میں حتمی رائے دی ہے۔ مغرب کو شبہ ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔ خامنہ ای نے متعدد مواقع پر کہا ہے کہ تہران نے کبھی جوہری ہتھیار بنانے یا استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی نے جمعرات کو اسرائیل کوخبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے اس کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو اسرائیل کو سبق سکھایا جائے گا۔

ایرانی میڈیا نے پاسداران انقلاب کے کمانڈر کے حوالے سے کہا کہ ہم کسی بھی اسرائیلی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

حسین سلامی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اب سے ایران کسی بھی اسرائیلی حملے کا جواب اپنی سرزمین سے دے گا۔جو ملک اس کے مفادات، اثاثوں یا شہریوں کو کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ پر نشانہ بنائے گا تہران اس کا بھرپور جواب دے گا۔

اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے گذشتہ پیرکو اطلاع دی تھی کہ اسرائیل نے ایرانی حملے کا “فیصلہ کن اور واضح طور پر” جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن اس بات پر زور دیا کہ جواب اس انداز میں دیا جائے گا جس سے خطے میں جنگ کی آگ بھڑکانے کا خطرہ نہ ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *